Betterlife - The Diary Game @hafizmunir786 ( 02-07-2021) | Pul Sirat Ki Haqiqat
Asalam o Alikum Steemit Family,
How are you hopefully you are doing good.
Alhamdulillah, Suma Alhamdulillah Allah gives us another special day of this limited life.
Hopefully, all stay own home
Today is very heart-touching whether in our city. about today I select the very important topic to select Pul Sirat Ki Haqiqat
پُل صراط کا منظر نبیِّ پاک صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا: جہنَّم پر ایک پُل ہے جو بال سے زِیادہ باریک اور تلوار سے زیادہ تیز ہے، اس پر لوہے کےکُنڈے اور کانٹے ہیں جسے اللہ پاک چاہے گا یہ اُسے پکڑیں گے۔ لوگ اُس سے گزریں گے، بعض پلک جھپکنے کی طرح، بعض بجلی کی طرح، بعض ہوا کی طرح، بعض بہترین اور اچھے گھوڑوں اور اُونٹوں کی طرح (گزریں گے) اور فِرشتے کہتے ہوں گے: ’’رَبِّ سَلِّمْ، رَبِّ سَلِّمْ‘‘ (یعنی اے پَروَردگار سلامتی سے گزار، اے پروَر دگار سلامتی سے گزار ) بعض مسلمان نجات پائیں گے، بعض زخمی ہوں گے، بعض اَوندھے ہوں گے اور بعض منہ کے بل جہنَّم میں گِر پڑیں گے۔ (مسنداحمد،ج9،ص415،حدیث:24847) حکیمُ الاُمّت مفتی احمد یار خان نعیمی علیہ رحمۃ اللہ القَوی فرماتے ہیں: ان کی رفتاروں میں یہ فرق ان کے نیک اعمال اور اخلاص کی وجہ سے ہو گا جیسا عمل، جیسا اخلاص ویسی وہاں کی رفتار۔ یہاں اَشِعَّۃُ اللَّمۡعَات نے فرمایا کہ اعمال سببِ رفتار ہیں اور حضور صلَّی اللہ علیہ وسلَّم کی نگاہِ کرم اصلی وجہ رفتار کی ہے جتنا کہ حضور صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم سے قُرْب زیادہ اتنی رفتار تیز۔
یاد رہے پُل صراط ہر ایک کے لئے بال سے زیادہ باریک نہیں ہو گا بلکہ جس کے لئے اللہ کریم چاہے گا اُس کے لئے وسیع و عریض وادی کی طرح ہو گا جیسا کہ حضرت سیِّدُنا سَعید بن ابو ہِلال رحمۃ اللہ تعالٰی علیہ نے فرمایا: میرے پاس یہ بات پہنچی ہے کہ قیامت کے روز پُل صراط بعض لوگوں پر بال سے بھی زیادہ باریک ہوگا اور بعض کے لئے کُشادہ وادی کی طرح ہوگا۔
عقیدہ
”صِراط“ حق ہے۔ اس پر ایمان لانا واجب (شرح الصاوی علی جوہرۃ التوحید،ص389) اور اِس کا انکار گمراہی ہے۔ (المعتقد مع المعتمد،ص335) اس پُل سے گزرے بغیر کوئی جنت میں نہیں جا سکتا کیونکہ جنت میں جانے کا یہی راستہ ہے۔(الحدیقۃ الندیۃ،ج 2،ص15)
پُل صراط سے سب گزریں گے
پُل صراط سے ہر ایک کو گُزرنا ہے جیسا کہ قراٰنِ مجید میں ہے:(وَ اِنْ مِّنْكُمْ اِلَّا وَارِدُهَاۚ-كَانَ عَلٰى رَبِّكَ حَتْمًا مَّقْضِیًّاۚ(۷۱)) ترجمۂ کنزالایمان: اور تم میں کوئی ایسا نہیں جس کا گزر دوزخ پر نہ ہو تمہارے ربّ کے ذمہ پر یہ ضرور ٹھہری ہوئی بات ہے۔
حضرت سیّدنا عَبداللّٰہ بن مَسعود، حضرت سیّدنا حسن اور حضرت سیّدنا قتادہ رضی اللہ تعالٰی عنھم سے روایت ہے کہ جہنم پر وارد ہونے سے مراد پل صراط پر سے گزرنا ہے جو کہ جہنم کے اوپر بچھایا گیا ہے۔
**سب سے پہلے گزرنے والے **
سب سے پہلے نبی صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم گزر فرمائیں گے، پھر اور انبیاء و مرسلین، پھر یہ اُمّت پھر اور اُمتیں گزریں گی۔
سب سے تیز رفتار لوگ
اللہ کریم نے حضرتِ سیِّدُنا داوٗد عَلَیْہِ السَّلَام سے ارشاد فرمایا: اے داوٗد! کیا تم جانتے ہو پل صراط پر سب سےتیزی سے گزرنے والے کون ہوں گے؟ وہ جو میرے فیصلے پر راضی رہے اور ان کی زبانیں میرے ذکر سے تَر رہیں۔
**سب سے آخر میں گزرنے والا **
پُل صراط سے گُزرنے والا آخری شخص پیٹ کے بَل گِھسَٹ گِھسَٹ کر گزرے گا، وہ اللہ کریم کی بارگاہ میں عرض کرے گا: یا اللہ مجھے اتنی دیر کیوں لگی؟ اللہ کریم ارشاد فرمائے گا: تجھے میں نے دیر نہیں کروائی بلکہ تجھے تیرے اعمال نے دیر کروائی ہے۔
پل صراط سے گزرنے والے جنَّتیوں پر انعام
ایک مرتبہ حضرتِ سیِّدُنا کعبُ الاَحْبار علیہ رحمۃ اللہ الغفَّار نے سورۂ مریم کی یہی آیت (وَ اِنْ مِّنْكُمْ اِلَّا وَارِدُهَاۚ-)
تلاوت کی: پھر فرمایا: تم جانتے ہو کہ دوزخ پر لوگوں کا گزرکس طرح ہوگا؟ پھر خود ہی فرمانے لگے: جہنم لوگوں پر ایسےظاہر ہو گا گویا چربی کی تَہ جمی ہے، جب نیک و بد کے قدم اس پر جَم جائیں گے تو ایک منادی ندا دےگا: اے جہنم! اپنے اصحاب پکڑلے اور میرے اصحاب چھوڑ دے پھرجہنم میں جانےوالےاس میں گرنے لگیں گےوہ انہیں اس طرح پہچان لےگاجیسے کوئی باپ اپنے بیٹے کو پہچانتا ہے، مؤمن اسےاس طرح پار کر لیں گے کہ ان کے کپڑوں پر کوئی نشان نہیں ہوگا۔
جنَّتیوں پر یہ انعام بھی ہو گا کہ اُنہیں جہنم کی ہلکی سی آواز بھی سُنائی نہیں دے گی چنانچہ اللہ کریم ارشاد فرماتا ہے: ( لَا یَسْمَعُوْنَ حَسِیْسَهَاۚ-وَ هُمْ فِیْ مَا اشْتَهَتْ اَنْفُسُهُمْ خٰلِدُوْنَۚ(۱۰۲)) (پ17،الانبیآء:102)
وہ اس کی ہلکی سی آواز بھی نہ سنیں گے اور وہ اپنی دل پسند نعمتوں میں ہمیشہ رہیں گے۔
پُل صراط کی مسافت پُل صراط کی مسافت کتنی ہے اس کے بارے میں مختلف اقوال ہیں
(1)بہت سے علماء و مفسرین نے حضرت سیِّدنا امام مجاہد اور حضرت سیّدنا امام ضحّاک رَحِمَہُمَا اللہ تعالٰی سے نقل فرمایا کہ پُل صراط کا سفر تین ہزا ر سال کی راہ ہے، ایک ہزار سال اوپر چڑھنے کے،ہزار سال نیچے اُترنے کے اور ہزار سال اس کی سطح پر چلنے کے۔
(2)حضرتِ سیِّدُنا فُضَیْل بن عِیاض رَحمۃُ اللہ تعالٰی عَلیہِ سے منقول ہے: پُل صراط کاسفر پندرہ ہزا ر سال کی راہ ہے، پانچ ہزار سال اوپر چڑھنے کے، پانچ ہزار سال نیچے اُترنے کے اور پانچ ہزار سال(اس کی پشت پر)چلنے کے۔ اس پر سے وہ گزرسکے گا جو خوفِ خدا کے باعث ناتوان وکمزور ہوگا۔
پُل صراط پر مؤمنوں کا شِعار
نبیّ پاک صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا: پلِ صراط پر مؤمنین کا شِعَار ہو گا:رَبِّ سَلِّمْ رَبِّ سَلِّمْ یعنی یااللہ! ہمیں سلامتی کے ساتھ گزار، سلامتی کے ساتھ گزار۔
اللہ کریم ہمیں سلامتی سے پل صرط سے پار لگائے۔ اٰمِیْن بِجَاہِ النَّبِیِّ الْاَمِیْن صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم
If u want to know more about me
My introduction. I would like you guys to follow me and continue reading me in the future.
https://steemit.com/hive-172186/@hafizmunir786/achievement-1-task-introduce-yourself-23-03-2021-100-powered-up
I am very thankful for @haseeb-asif-khan, @yousafharoonkhan, and @janemorane
Hello there!
Congratulations your post has been selected in the Top 4 picks of the day, we love people creating quality and original content.
Keep creating quality posts in the community.
Thank you for selecting my post.
In sha Allah I will stay active