Democracy

in #politic7 years ago

FB_IMG_1521861183675.jpg
آپ کو یاد ہوگا ۲۰۱۵ میں پنجاب فوڈ اتھارٹی اور عائشہ ممتاز کے چھاپوں کا بہت چرچا رہا۔ آئے دن کوئی نہ کوئی ریسٹورنٹ یا سٹور خراب فوڈ کوالٹی کی وجہ سے بند کردیا جاتا اور اس کے ساتھ ساتھ کھوتا گوشت فروخت ہونے کی خبریں بھی تواتر سے آنا شروع ہوگئیں۔

اس کا فوری نتیجہ یہ نکلا کہ لوگوں نے بازار سے بیف اور مٹن کی اشیا کھانی بند کردیں۔ اس کے ساتھ ساتھ قصائیوں کی گوشت کی فروخت بھی ختم ہوگئی کیونکہ لوگوں کو لگا کہ وہ شاید گدھے کا گوشت فروخت کررہے تھے۔

چنانچہ پنجاب کی سطح پر بیف اور بکرے کے گوشت کی ڈیمانڈ میں خاصی کمی واقع ہوگئی جس کی وجہ سے گوشت ایکسپورٹرز کو خاطر خواہ فائدہ ہونا شروع ہوگیا کیونکہ اس سے پہلے انہیں فارمز سے بچھڑے اور بکرے بہت مہنگے داموں ملا کرتے تھے لیکن عائشہ ممتاز کے چھاپوں کے بعد فارمز سے بچھڑے بہت سستے ملنا شروع ہوگئے۔

دوسرا فائدہ پولٹری انڈسٹری کو ہوا جس کی ڈیمانڈ میں پچاس سے اسی فیصد تک اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ وہ ریسٹورنٹس جو مٹن اور بیف کی ڈشیں بیچا کرتے تھے، انہوں نے اب چکن کی ڈشیں فروخت کرنا شروع کردیں۔ اور تو اور، نسبت روڈ لاہور کے مشہور امرتسری ہریسہ والے نے بھی چند دنوں کیلئے صرف چکن ہریسہ ہی بیچا۔

اس صورتحال کو دیکھتے ہوئے بہت سے لوگوں نے اس امکان پر غور کرنا شروع کردیا کہ ہو نہ ہو، اس ساری گیم کے پیچھے حمزہ شہباز اور پنجاب حکومت کا اپنا ہاتھ ہو تاکہ ان کی پولٹری انڈسٹری کو فائدہ پہنچ سکے۔ اس شبے کو تقویت اس بات سے بھی ملی کہ انہی دنوں پنجاب حکومت نے ایکسپو سنٹر لاہور میں پولٹری انڈسٹری کی مشہوری کیلئے ایک بہت بڑی ایگزیبیشن کا انعقاد بھی کیا، جسے بعد میں فیصل آباد، پنڈی اور ملتان میں بھی آرگنائز کیا گیا۔

انہی دنوں لاہور کے ای ایف یو پلازہ میں واقع ایم سی بی بنک کے ایگزیکٹوز کے ساتھ مجھے ایک میٹنگ میں شرکت کا اتفاق ہوا۔ اس میٹنگ میں بھی پنجاب فوڈ اتھارٹی کے حوالے سے بات چیت شروع ہوگئی۔ میٹنگ کے شرکا میں سے ایک نے لقمہ دیا کہ یہ سب کچھ حمزہ شہباز کروا رہا ہے تاکہ لوگوں کو بیف اور مٹن سے بدظن کرکے چکن کی طرف لایا جائے کیونکہ حمزہ شہباز اور شہبازشریف کا اربوں روپے کے انویسٹمنٹ پولٹری بزنس میں ہے۔

بہت سے لوگوں نے اس کی بات کی تائید کی۔ دوران میٹنگ اچانک ایم سی بی کے آپریشنز ڈائریکٹر کو ایک میسج وصول ہوا جس میں بتایا گیا کہ پولٹری بزنس کی وجہ سے حمزہ شہباز اور شہبازشریف کو سیاسی نقصان پہنچ رہا ہے چنانچہ انہوں نے اپنا سارا پولٹری بزنس ٹھیکے پر اسلام آباد کے ایک دوسرے پولٹری کنگ کو سونپ دیا ہے جو کہ اپنا حصہ رکھنے کے بعد بچنے والا منافع حمزہ شہباز کو دے دیا کرے گا۔ اس مقصد کیلئے بنک کے پاس ضروری ڈاکومنٹس بھی پہنچ گئے تھے۔

حمزہ شہباز کا یہ پولٹری بزنس پارٹنر کوئی اور نہیں بلکہ میاں محمد اسلم ہے جو کہ جماعت اسلامی کا نائب امیر اور اس وقت جماعت میں سب سے طاقتور شخصیت تصور کیا جاتا ہے کیونکہ جس طرح جہانگیر ترین کو پی ٹی آئی کی اے ٹی ایم مشین کہتے تھے، بالکل اسی طرح میاں اسلم بھی جماعت کی اے ٹی ایم مشین ہی ہے۔

میاں اسلم کے کاروباری مراسم شریف برادران سے لے کر پیپلزپارٹی کے لیڈران تک، ہر ایک سے قائم ہیں۔ کہتے ہیں کہ جماعت کو بار بار نوازشریف کی جھولی میں ڈالنے والا کوئی اور نہیں بلکہ میاں اسلم اور لیاقت بلوچ ہیں۔

جماعت کو کھینچ کھانچ کر ایم ایم اے کی زلالت میں حصہ دار بنانے والے بھی یہی پرش ہیں اور بہت جلد آپ سب دیکھیں گے کہ اس فیصلے کے بعد جماعت اسلامی ہمیشہ ہمیشہ کیلئے سیاسی کوڑے دان میں دفن ہوجائے گی۔

جماعت اسلامی جیسی صالح جماعت کے رہنما میاں اسلم مدظلہ کو آج سے دس بارہ سال قبل سپریم کورٹ کی طرف سے بھاری جرمانہ بھی عائد کیا گیا تھا کیونکہ میاں اسلم صاحب پولٹری فیڈ کے امپورٹر بھی تھے اور انہوں نے چالاکی سے کام لیتے ہوئے خنزیر کے گوشت سے بنی سستی پولٹری فیڈ بھاری مقدار میں امپورٹ کرکے پاکستان کے پولٹری فارمز کو سپلائی کرنا شروع کردی تھی۔ اس بات کی تصدیق کیٖئے گوگل پر سرچ کرکے عدالتی کاروائی کی مکمل تفصیلات آپ خود حاصل کرسکتے ہیں۔

تو بھائی صاحب، کہنا آپ سے یہ تھا کہ لمبی لمبی داڑھیاں، داعی ہونے کا ڈرامہ اور اندلس سے لے کر قازقستان تک اسلامی ریاست قائم کرنے کے دعوے صرف جلسے جلوسوں تک ہی ہوتے ہیں، جب بات کاروباری مفاد کی ہو تو جن کی کرپشن کے خلاف آپ ٹرین مارچ کرتے ہیں، انہی کے ساتھ آپ بزنس پارٹنر بھی بننے کو تیار ہوجاتے ہیں۔

حلال اور حرام کی بحث بھی صرف دوسروں کیلئے ہی ہوتی ہے۔ جب بات اپنے کاروباری مفاد کی ہو تو خنزیر کے گوشت سے بنی پولٹری فیڈ بھی حلال ہوجاتی ہے۔

یہ ہیں اکیسویں صدی کے صالحین، ان کا مقابلہ اور موازنہ چودھویں صدی کے مسلمانوں سے کرکے آپ محض اپنا وقت ضائع کریں گے۔ بہتر ہوگا کہ حقیقت پسند ہوجائیں اور یہ تسلیم کرلیں کہ آج کے دور میں یہودی صفت علما اور عبداللہ بن ابئی جیسے منافقین ہی آپ کو اسلامی قیادت فراہم کرنے کیلئے دستیاب ہیں۔

بدقسمتی سے آپ کے پاس یہی آپشن بچی ہے ۔ ۔ ۔ اسی پر گزارا کرنا ہوگا!!!ا

Sort:  

You got a 2.90% upvote from @postpromoter courtesy of @ftk22!

Want to promote your posts too? Check out the Steem Bot Tracker website for more info. If you would like to support the development of @postpromoter and the bot tracker please vote for @yabapmatt for witness!

Coin Marketplace

STEEM 0.20
TRX 0.15
JST 0.029
BTC 64440.63
ETH 2653.79
USDT 1.00
SBD 2.80