The Diary Game (04-06-2024) How I Spend My Day!
السلام علیکم دوستو ۔میں ٹھیک ہوں اور میں امید کرتا ہوں اپ سب بھائی بھی خیریت سے ہوں گے۔ میں اس پلیٹ فارم کو جوائن کر کے بہت خوش ہوں۔ اور میں امید کرتا ہوں اپ کی خوش ہو گئے۔ اج میں نے یہ ڈائری بنائی ہے۔ جو اپ کے ساتھ شیئر کر رہا ہوں امید ہے اپ کو پسند ائے۔
اج میں چار بجے اٹھا پھر میں نے وضو کیا وضو کرنے کے بعد میں مسجد چلا گیا۔ مسجد جا کہ میں نے فجر کی نماز پڑھی نماز پڑھنے کے بعد میں واپس گھر اگیا۔
جب میں مسجد سے گھر ایا ۔میری بیوی نے پوچھا کہ اپ کو کیا بنا دوں ۔اپ نے کس سے ناشتہ کرنا ہے۔ تو میں نے کہا کہ اج میں نے ناشتہ نہیں کرنا کیونکہ اج میں نے اپنے ایک دوست کے ساتھ بوچھال کلاں جانا ہے ۔وہاں پہ ہمارے دوست ہوتا ہے یعقوب ناصر جو وڈ ورکس کا کام کرتا ہے۔ ہمیں اس کے پاس جانا ہے میرے دوست نے دروازے ارڈر کرنے ہیں ۔ تو میں تیار ہوا موٹر سائیکل نکالا۔ کیونکہ اپ کو پتہ ہے گرمی بہت زیادہ ہے۔ میرے دوست نے کہا کہ ہم صبح صبح نکل جائیں گے ناشتہ راستے میں کر لیں گے۔
ہم گھر سے اہستہ اہستہ چل پڑے راستے میں پٹرول پمپ پر گئے۔ اور موٹر سائیکل میں پٹرول ڈلوایا۔ تقریبا ہم 40 منٹ میں ہم کٹھاسگرال پہنچ گیا ہے وہاں پہنچے ہم نے کٹھا سگرال ہوٹل پہ چائے پی۔ ان کی چائے بہت اچھی ہوتی ہے۔ تو ہم نے تھوڑا سا ارام کیا چائے پینے کے بعد ہم ہ چل پڑے۔
چائے پینے کے بعد اگے پہاڑی اگئی۔ ہم پہاڑی پر چڑھ گئے ۔اور اہستہ اہستہ موٹرسائیکل چلاتے گے۔ کیونکہ اپ کو پتہ ہے پہاڑی میں بہت خطرناک موڑ ہوتے ہیں تو ہم ارام سے چلتے گئے اہستہ اہستہ تو ہم نے پہاڑی کراس کر لی ۔
پہاڑی کراس کرنے کے بعد اگے پیل پدھڑار اگیا ۔جب ہم پدھڑار پہنچے تو ہم پہاڑی کا سفر کر کے تھک چکے تھے ۔تو ہم نے ایک پیپسی کی بوتل لی۔ جو ہمیں 150 روپے میں ملی تو میں اور میرے دوست دو دو گلاس پیپسی کے پی لیے ۔اور ہم بہت خوش ہوئے۔
پیل پدھڑار چوک سے اگے کچھ دیر کے بعد۔ ہم بوچھال کلاں اپنے دوست یعقوب ناصر کے پاس پہنچ گئے ۔جس نے وہاں وڈ ورکس کی دکان بنا رکھی ہے ۔تو ہم اس کے پاس دکان پر پہنچ گئے۔
دکان پر پہنچے تو ہمیں ہمارا دوست یعقوب مل گیا ۔ہم اس کی دکان پر بیٹھ گئے۔ اس نے سب سے پہلے ہمارے لیے گنے کا جوس منگوایا ۔جو پی کر ہم بہت خوش ہوئے کیونکہ گرمی بہت زیادہ تھی۔
کچھ دیر بعد کھانے کا ٹائم ہو گیا تو یعقوب نے ہمارے لیے کھانا منگوایا۔ جس میں تندور کی روٹی اور دال مونگی کا سالن تھا ۔جو ہم کھا کر بہت خوش ہوئے۔ دال مونگی کا سالن بہت ہی ٹیسٹی تھا۔ تو ہم نے دال مونگی اور تندور کی روٹی کے ساتھ کھانا کھایا۔
کھانا کھانے کے بعد ہم نے یعقوب سے کافی باتیں وغیرہ کی۔ کچھ دیر بعد یہ یعقوب نے ہمارے لیے چائے منگوائی۔ جو کہ بہت ہی اچھی بنی ہوئی تھی۔ تو ہم چائے پی کر بہت خوش ہوئے
۔
تقریبا ہمیں یعقوب کے پاس 2 بج چکے تھے۔ تو ہم نے یعقوب کو دروازوں کی پیمائش وغیرہ دی کہ اس پیمائش کے مطابق دروازے تیار کرنے ہیں۔ اس کے بعد ہم نے اس سے اجازت لی۔ اور وہاں سے ہم اہستہ اہستہ واپس کی طرف چل پڑے۔ ہم تقریبا اہستہ اہستہ واپس انے لگے۔ تو تقریبا ہم 4 بجے پہاڑی سے نیچے اتر ائے۔
جب ہم پہاڑی سے نیچے اترے تو
۔ تو وہاں پہ ایک سردائی گھوٹے والا بیٹھا تھا۔ہم بہت تھک چکے تھے۔ تو ہم نے ایک ایک گلاس سردائی گھوٹے کا پیا ۔اور کچھ دیر ارام کیا جس سے ہمارے دل و دماغ کو بہت سکون ملا۔
گھوٹا پینے کے بعد ہم واپس خوشاب کی طرف انے لگے اہستہ اہستہ تو ہم تقریبا 6 بجے کے قریب خوشاب پہنچ ائے۔ تو میں نے سب سے پہلے خوشاب اپنے دوست کو گھر چھوڑا۔جب اسے گھر چھوڑا تو اس نے گھر میں چائے بنوائی۔ کہ پی کے جاؤ کیونکہ کافی تھکاوٹ ہو گئی ہے۔ چائے پی لو تھوڑی ریسٹ کی کر لو تو میں نے اپنے دوست کے گھر ریسٹ کی اورچائے پی۔
چائے پینے کے بعد میں اپنے دوست کے گھر سے نکل ایا۔ میں تقریبا 15 منٹ میں اپنے گھر پہنچ ایا ۔تو میری بیوی نے پوچھا کہ شام کے کھانے میں اپ کو کیا دوں۔ تو میں نے کہا اج مجھے کچھ نہ دے میرا پیٹ بھرا ہوا ہے ۔تو میں نے شام کو کھانے میں کچھ نہیں کھایا ۔کیونکہ چائے۔ گنے کا جوس۔ پیپسی کی بوتل ۔اور اخر پہ سردائی گھوٹا ۔ ان سب سے میرا پیٹ بھر چکا تھا۔ تو میں نے شام کو کوئی چیز نہیں کھائی۔ اور ارام سے سو گیا۔