رہ گئی اذان۔۔۔۔ رسم شبیری نہ رہی۔۔۔۔۔!

in Steem Future3 years ago

images (3).jpg
رہ گئی اذان۔۔۔۔ رسم شبیری نہ رہی۔۔۔۔۔!

تین سو سال سے ہیں، ہند کے مے خانے بند
اب مناسب ہے ترا فیض، ہو عام اے ساقی

میری مینائے غزل میں تھی ذرا سی باقی
شیخ کہتا ہے کہ ہے یہ بھی حرام اے ساقی

لا پھر اک بار وہی، بادہ و جام اے ساقی
ہاتھ آ جائے مجھے، میرا مقام اے ساقی

شیر مردوں سے ہوا بیشۂ تحقیق تہی
رہ گئے صوفی و ملا کے غلام اے ساقی

عشق کی تیغ جگردار اڑا لی کس نے
علم کے ہاتھ میں خالی ہے نیام اے ساقی

سینہ روشن ہو تو ہے سوز سخن عین حیات
ہو نہ روشن تو، سخن مرگ دوام اے ساقی

تو مری رات کو مہتاب سے محروم نہ رکھ
ترے پیمانے میں ہے ماہ تمام اے ساقی

(شاعر مشرق علامہ اقبال)

اقبال نے یہ اشعار برصغیر پاک و ہند کے علماء کو بصیرت سے عاری دیکھ کر بطور درخواست اللہ کے روبرو پیش کیے ہیں۔

ان اشعار میں لفظ "ساقی" سے مراد خالق کائنات "اللہ" (عزوجل) ہے اور ہند کے "مے خانوں" سے مراد برصغیر پاک و ہند کے مدارس و خانقاہی نظام ہیں جہاں دنیا پر اسلام کا جھنڈہ لگانے کی تدبیریں کرنے یا امت مسلمہ کے مسائل حل کرنے کے لیے جہاد کی تدبیریں کرنے کے بجائے صرف خانقاہوں کی توسیع اور پیری مریدی کو ہی عام کیا جارہا تھا ۔

یعنی ایک پیر کی موت ہوتی ہے تو بیٹا پیر بن جاتا ہے، ایک گدی نشین مرتا ہے تو دوسرا گدی نشین بن جاتا ہے۔ عام عوام ان پیروں اور گدی نشینوں کے رحم و کرم پر چلتی رہتی ہے۔

اقبال شکوہ کرتے ہوئے اللہ سے کہتے ہیں ۔۔۔۔

تین سو سال سے ہیں ہند کے مے خانے بند
اب مناسب ہے ترا فیض ہو عام اے ساقی ۔۔۔🙏

جب اقبال نے امت مسلمہ کے شیروں کو اپنے ولولہ خیز اشعار سے جگانے کی کوششیں کیں تو کچھ علماء ہی انکے خلاف ہوگئے، ان پر فتوے بھی لگاتے رہے۔۔۔۔ اس پر بھی اقبال اللہ سے شکوہ کرتے ہوئے بول پڑے کہ

میری مینائے غزل میں تھی ذرا سی باقی،
شیخ کہتا ہے کہ، ہے یہ بھی حرام اے ساقی۔۔۔!!

اے اللہ تین سو سال ہوگئے یہ خانقاہی نظام ایسی ہی ملاوں اور صوفیوں کے رحم و کرم پر چل رہا ہے۔۔۔۔

نہ کوئی نیا عمر بن خطاب آیا۔۔۔۔۔

نہ ارطغرل جیسا دلیر غازی آیا۔۔۔۔

نہ خالد بن ولید جیسی مسلمانوں کو کوئی نئی فتح نصیب ہوئی۔۔۔۔

اے رب العالمین ۔۔۔!

اب بلکل مناسب ہے کہ فیض عام ہو۔۔۔۔ کسی کو بھیج دے ورنہ خانقاہی نظام کی موروثیت نے کفار کو مزید تقویت بخش دی۔

تین سو سال سے ہیں ....
ہند کے مے خانے بند
اب مناسب ہے ....
ترا فیض ہو عام ....
اے ساقی ۔۔۔۔ 🙏

نقل کر خانقاہوں سے ادا کر رسم شبیری
کہ فقر خانقاہی ہے فقط اندوہ و دلگیری۔
(اقبال)

#اداکررسم_شبیری

Sort:  

Wow good post and very hard work

I read your post your post is very good and nice Shayari

 3 years ago 

I was very happy to read the post share about Allama Iqbal (may Allah have mercy on him
Because Allama Iqbal had breathed a new life into the youth of the subcontinent...
Great post..

Coin Marketplace

STEEM 0.18
TRX 0.17
JST 0.033
BTC 59417.78
ETH 2588.38
USDT 1.00
SBD 2.45