پاکستانی خاتون ٹیچر ‘کیمبرج عالمی ایوارڈ’ کی ریجنل ونر قرار

in justshoplife2 years ago

InCollage_20220616_163518192-1024x576.jpg
استاد علم کا سرچشمہ ہوتا ہے۔ قوموں کی تعمیر و ترقی میں اساتذہ کا رول اہمیت کا حامل ہوتا ہے۔تعمیر انسانیت اور علمی ارتقاء میں استاد کے کردار سے کبھی کسی نے انکار نہیں کیا ہے۔ اساتذہ کو نئی نسل کی تعمیر و ترقی، معاشرے کی فلاح و بہبود ،جذبہ انسانیت کی نشوونما اور افراد کی تربیت سازی کی وجہ سے قدر کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے۔ اسی لئے کہا جاتا ہے کہ “استاد سے ایک گھنٹہ گفتگو دس برس کے مطالعے سے مفید ہے”۔معاشرے میں اساتذہ کی اس اہمیت کو مدنظر رکھتے ہوئے برطانیہ کی معروف ترین کیمبرج یونیورسٹی دنیا بھر سے ڈیڈیکیٹڈ (پُرعزم ترین) ٹیچر کا انتخاب کرتی ہے، اس سال ایک پاکستانی خاتون ٹیچر اس عالمی مقابلے میں ریجنل ونر قرار پاکر فائنل راؤنڈ میں پہنچ گئی ہیں۔

تفصیلات کے مطابق کیمبرج ایوارڈز میں دنیا بھر کے 113 ممالک سے 7000 نامزد افراد شامل تھے، جن میں سے 6 علاقائی فاتحین کو ججوں کے ایک پینل نے منتخب کیا جنہوں نے فائنل راؤنڈ میں جگہ بنائی۔ اس میں پرائیوٹ سیکٹر کے مشہور تعلیمی ادارے بیکن ہاؤس اسکول سسٹم گلشن کیمپس کراچی سے تعلق رکھنے والی عروسہ عمران نے علاقائی سطح پر کیمبرج ڈیڈیکیٹڈ ٹیچر ایوارڈ کے فائنل میں رسائی حاصل کی اور فاتح بنیں۔

یہ ٹیچر ایک ایسے بچے کو پڑھاتی ہیں جو پٹھوں کی بہت ہی کم لوگوں کو لاحق ہونے والی بیماری میں مبتلا ہے۔ اس بیماری میں مبتلا افراد بیٹھنے، چلنے یا چیزوں کو ہاتھ میں نہیں پکڑ سکتے۔تاہم عروسہ عمران کی انتہائی کوششوں اور محنت سے یہ بچہ خوشی خوشی اسکول آتا جاتا ہے اور تمام سرگرمیوں میں بھی حصہ لیتا ہے جبکہ یہ اپنی ضروریات اور خواہشات کا اظہار کرنا سیکھ رہا ہے۔ ان کی یہ انتھک کوشش پوری دنیا کے اساتذہ کے لیے ایک تحریک ہے۔

Coin Marketplace

STEEM 0.19
TRX 0.13
JST 0.030
BTC 62832.46
ETH 3374.71
USDT 1.00
SBD 2.48