Club5050 || the diary game || @amirhayat || 27 aug 2022
عذاب الہی اور اسکا حل
عذاب الہی اور اسکا حل
السلامُ علیکم دوستو امید ہے آپ سب لوگ خیریت سے ہوں گے اللّٰہ تعالٰی آپ سب کی حفاظت فرمائے اور جو لوگ اس وقت سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں ہیں اور پھنس گئے ہیں اللّٰہ تعالٰی ان سب کی حفاظت فرمائے اور ان کی پریشانیاں دور فرمائے۔ دوستو یہ سیلاب جو ہمارے ملک میں آیا ہؤا ہے یہ سیلاب نہیں بلکہ اللّٰہ تعالٰی کا عذاب ہے۔ ہم سب کو اس وقت اللّٰہ تعالٰی کے عذاب کا سامنا کرنا پڑھ رھا ہے۔ اس کہ وجہ بے حیائ عام ہو چکی ہے اور ظلم بھی حد سے بڑھ چکا ہے۔ اللّٰہ تعالٰی نے ہم پر اس لیے ظالم حکمران مسلط کر دیے ہیں کہ ہم سب ظالم ہیں۔ ناپ تول میں کمی اور ملاوٹ عام ہو چکی ہے صدقات اور زکوٰۃ ہم نہیں دیتے سیلاب سے پہلے آپ دیکھیں کہ اللّٰہ تعالٰی نے ہمارے جانوروں پر ایک وبا بھیج دی لیکن ہم نہیں سمجھے۔ اب سیلاب آ چکا تو ہم نے کھانے پینے کی اشیاء کی کلت پیدا کر دی ہم سب اس لیے دنیا میں رسوا اور ذلیل ہو رہے ہیں۔ خدا کے لیے سمجھو اس بات کو کہ ظلم کو روکو اور انصاف سے کام لو اللّٰہ تعالٰی نے ہم سے پہلے بہت سی قوموں کو تباہ کر دیا کیونکہ وہ احکام الہیٰ پر عمل نہیں کرتے تھے اللّٰہ تعالٰی کی لاٹھی بے آواز ہے
سبق آموز کہانی
سبق آموز کہانی
ایک دفعہ کا ذکر ہے کہ ایک گاؤں میں ظالم جاگیر دار رہتا تھا وہ ہر روز عوام پر ظلم کرتا تھا اور عوام چپ کر کے دیکھ رہی تھی
عوام نے ملکر اہتجاج کیا جاگیردار نے مشیر سے پوچھا یہ کیسا شور ہے اس نے کہا یہ عوام آپ کے خلاف اہتجاج کر رہی ہے
جاگیردار نے مشیر سے پوچھا اب کیا کیا جائے مشیر نے کہا ان پر شرح سود بڑھا دو
عوام کو بتایا گیا کہ آپ کا احتجاج دیکھ کر جاگیر دار نے اس گاؤں کے لوگوں پر کچھ شرح سود میں اضافہ کر دیا ہے۔ عوام خاموش ہو گئی۔اور کچھ دنوں کے بعد سب نے فیصلہ کیا کہ اس گاؤں میں ہم مزدوری نہیں کریں گے۔ دریا کے پار ہم دوسرے گاؤں میں جائیں گے۔
عوام نے دوسری صبح گاؤں کی ندی کے پار جا کر مزدوری کا فیصلہ کیا اور چل پڑے
جاگیردار کو پتہ چل گیا کہ وہ دوسرے گاؤں میں مزدوری کے لیے جاتے ہیں
دوبارہ مشیر سے پوچھا کہ آپ اس کا حل تلاش کریں۔
مشیر بولا ندی کے پل پر ایک شخص کھڑا کر دیں جو آنے اور جانے والے سے ٹیکس لے گا آخر صبح ایسا ہے ہی ہوا۔ عوام روزانہ دوسرے گاؤں جاتی اور آتے جاتے ٹیکس ادا کرتی۔
بادشاہ نے مشیر سے پوچھا کہ عوام کو ہر حال میں روکنے کی کوشش کی جائے۔
مشیر نے کہا ٹیکس بڑھا دو اور پل بھی گرا دو۔
صبح ٹیکس بڑھا دیا گیا اور پل بھی گرا دیا گیا۔ لیکن عوام پھر بھی جاگیر دار کے گاؤں سے غائب۔
مشیر پھر طلب کیا گیا۔ پوچھا عوام کیوں نہیں آئی۔ مشیر نے کہا جناب وہ کشتی پر سوار ہو کر جاتے ہیں۔ جاگیر دار نے کہا اب کوئی اور حل نکالو مشیر نے کہا کشتی پر جب سوار ہوں تو ٹیکس کے ساتھ ساتھ ان کو 5 ڈنڈے مارے جائیں۔
یہ تجربہ بھی ناکام ہؤا جاگیر دار نے سب کو بلایا اور کہا کہ آپ کے جتنے مسائل ہیں میں ان کا حل نکالتا ہوں۔ عوام نے کہا جاگیر دار صاحب ہم آپ سے خوش ہیں مگر ڈنڈہ بردار زیادہ بھرتی کر دیں تاکہ ہمیں کام پر جاتے وقت لائین میں اپنی باری کا انتظار نہ کرنا پڑے۔ ہمیں بہت دیر ہو جاتی ہے کیونکہ ڈنڈے مارنے والا ایک ہے اور ہم بہت زیادہ ہوتے ہیں۔ اگر ان کی تعداد بھی زیادہ ہو جائے گی تو ہم بروقت ڈنڈے کھا کر کام پر جا سکیں گے۔
جاگیردار نے کہا ان ڈنڈہ بردار کو تنخواہیں کون دے گا۔
عوام نے کہا ہم سب مل کر ٹیکس ادا کریں گے اور ان کی تنخواہیں ہم ادا کریں گے
Photographer | Aamirhayat |
---|---|
Camera | mobile phone camera |
Mobile phone | Redmi 9t |
ISO | auto |
Location | Mianwali Punjab Pakistan |
Flash | No flash |
50 | 100 | 200 | 300 | 400 | 500 |
---|---|---|---|---|---|
1000 | 1500 | 2000 | 3000 | 4000 | 5000 |
Special mention to
@steemit-pak|@event-horizon
@vvarishayy | @hassanabid
for their support and guidance.
Best Regard @amirhayat
It is the time to do more and more Astaghfar in front of Allah ...only Allah can undo this situation now...May Allah have mercy on Pakistan and its people🙇
May Allah have mercy on all Muslims
Ameen