(یہ نفس کمزور پر شیر ہے)
(یہ نفس کمزور پر شیر ہے)
یہ نفس کمزور پر شیر ہے لیکن ساتھ میں اللّٰہ تعالیٰ نے اس نفس کی خاصیت یہ رکھی ہے کہ اگر کوئی شخص اس مشقت اور تکلیف کے باوجود ایک مرتبہ ڈٹ جائے کہ چاہے مشقت ہو، یا تکلیف ہو، چاہے دل پر آرے چل جائیں، تب بھی یہ کام نہیں کروں گا۔
جس دن یہ شخص نفس کے سامنے اس طرح ڈٹ گیا، بس اس دن سے یہ نفسانی خواہش خود بخود ڈھیلی پڑنی شروع ہو جائیں گی۔
یہ نفس اور شیطان کمزور کے اوپر شیر ہیں، اور اس کے سامنے بھیگی بلی بنا رہے، اور اسکے تقاضوں پر چلتا رہے، اس کے اوپر یہ چھا جاتا ہے، اور غالب آجاتا ہے۔
اور جو شخص ایک مرتبہ پختہ ارادہ کرکے اس کے سامنے ڈٹ گیا کہ میں یہ کام نہیں کروں گا، چاہے کتنا تقاضہ ہو، چاہے دل پر آرے چل جائے، پھر یہ نفس ڈھیلا پڑ جاتا ہے۔
اور اس کام کے نہ کرنے پر پہلے دن جتنی تکلیف ہوئی تھی، دوسرے دن اس سے کم ہوگی، اور تیسرے دن اس سے کم، اور ہوتے ہوتے وہ تکلیف ایک دن بالکل رفع ہوجائے گی، اور نفس اس کا عادی بن جائے گا۔
جزاک اللّہ۔