یہ میری ڈائری ہے جو بہت دن پہلے لکھی تھی۔
شروع کرتا ہوں اللہ کے بابرکت نام سے جو بڑا مہربان اور نہایت رحم والا ہے ۔میرے سٹیم کے تمام ممبرز اور جو لوگ یہ پوسٹ پر رہے ہو ں ان سب کو میرا سلام قبول ہو ۔اور دعا کرتا ہوں کہ اللہ پاک آنے والے تمام مشکل پریشانیوں سے محفوظ رکھے اور سدا آپ کو اور مجھے ہنستا مسکراتا رکھے آمین ۔بھائیو آج صبح تقریبا چھ بج کر 10 منٹ کا ٹائم تھا میں سویا ہوا تھا اور میرے اوپر پانی کے قطرے آئے اور میری آنکھ کھل گئی جب اوپر دیکھا تو بادلوں کا سایہ تھا اور بارش سٹارٹ لے رہی تھی کیونکہ میں باہر سویا ہوا تھا اور جلدی سے اٹھا اندر کی طرف بھاگا بس اندر ہی پہنچا ہی تھا کہ بارش نے زور لگا دیا بڑی زبردست قسم کی بارش شروع ہوگئی اور میں صرف بھائی پر بیٹھ کر بارش کا نظارہ کرتا رہا اور لطف اندوز ہوتا رہا بارش تقریبا پچاس منٹ تک لگی رہی اور میں مکمل بارش کو دیکھتا رہا مزہ لیتا رہا پچاس سال بعد جب بارش ہلکی ہوئی تو میں نے باتھ لیا اور ناشتے پر بیٹھ گیا موسم پیارا ہو گیا تھا اس لئے ناشتہ بھی زبردست کیا ۔بارش آنے کی وجہ سے آج چھٹی تھی تو کچھ دیر بعد موٹرسائیکل نکالی اور بازار کی طرف نکل پڑا ۔بازار پہنچا تو کچھ دوست بیٹھے تھے ان کے ساتھ بیٹھ گیا اور گپ شپ لگانے لگ گئے ۔دوستوں نے چائے منگائی وہ چائے ہم نے پی ۔گھر کا کوئی خاص کام نہیں تھا تو اس لیے دوستوں کے ساتھ بھرپور کب شپ لگاتے رہے ۔جب گھر سے فارغ ہوئے تو ایک دوست نے کہا کہ آؤ میرے پاس روٹی کھاؤ تو میں نے اس کو کہا کہ نہیں آپ کے پاس پھر کبھی کھانا کھائیں گے تو وہ اصرار کرنے لگا کہ نہیں آ جاؤ تو میں نے اس کے اصرار پر اس کی بات مان لی اور اس کے گھر کی طرف چل نکلے ان کے گھر پہنچے تو نے بیٹا کا دروازہ کھولا اور میں بیٹھک میں بیٹھ گیا پھر کھانے کی تیاری ہوگئی اتنے میں وہ کھانا لایا اور ہمیں وہ کھانا کھایا دوپہر کا۔جب کھانا آیا تو کھانے میں بڑے گوشت کا قیمہ تھا جو مجھے بہت پسند تھا میں نے اس کی تصویریں لی.
اور پھر کھانا شروع کر دیا ۔قیمہ کافی سیر ہو کر کھایا پھر اللہ کا شکر ادا کیا ۔دوست نے چائے منگوا لیں پھر ہم نے چائے پی اور کچھ دیر کے لیے چارپائی پر لیٹ گئے اتنے میں مغرب کا ٹائم ہونے والا تھا تو دوست سے اجازت طلب کی اور گھر کی طرف چل پڑے ۔گھر پہنچا اور چارپائی پر آ کر لیٹ گیا اور سو گیا عصر کے بعد آنکھ کھلی اٹھ اور واش روم گیا ۔فریش ہو کر نکلا ۔میرے گھر سے تقریبا تین کلومیٹر دور خواجہ آباد شریف ہے میں نے وہاں جانا تھا کوئی کام تو سوچ ادھر چلا جاؤں ۔موٹر سائیکل نکالیں اور خواجہ آباد شریف چلا گیا وہاں پر ان کے جو کام تھا وہ نے بتایا اور پھر مغرب کا ٹائم ہونے لگا تو گھر واپسی کی طرف نکل پڑا گھر پہنچا تو مغرب کا ٹائم ہو گیا تھا گھر کھانا کھایا اور پھر ڈائری لکھنے بیٹھ گیا تو دوستو یہ تھی میرے آج کے گزرے دن کی ڈائری ۔امید ہے میری بات کا آپ کو مزا آئے گا ۔اللہ پاک آپ کا حامی و ناصر ہو ۔خدا حافظ
Nice post