ریلی میں شرکت
اردو کمیونٹی میں سب دوستوں اور بھائیوں کو میری طرف سے پیار بھرا سلام پیش خدمت ہے میں امید کرتا ہوں کہ آپ سب دوست خیر خیریت سے ہونگے اور اللہ پاک کا لاکھ لاکھ شکر ہے کہ میں بھی بالکل ٹھیک ہوں آج صبح پہلے اٹھ کر میں نے وضو کیا اور پھر میں نماز ادا کی نماز ادا کرنے کے بعد موبائل پر اردو کمیونٹی کے پوسٹوں کو پڑھتا رہا اور دوستوں کی پوسٹوں کو لائک اور کمنٹس کیے ناشتہ تیار ہوا تو ناشتہ کرنے بیٹھ گیا پھر جانوروں کے لیے کترا مشین پر چارہ کاٹنے لگا اور جانوروں کو چارہ ڈال کر واش روم میں جا کر نہایا اور پھر ارے پر کام کرنے کے لئے چلا گیا جہاں پر میں نے اور مستری اور مزدور نے مل کر ارا چلایا اور کام کرنا شروع کر دیا آج ہم نے جلد ہی آ را بند کر دیا تھا کیوں کہ دو بجے ہم نے عمران خان کے حق میں نکلنے والی ریلی میں شامل ہونا تھا تو ارا بند کرکے میں گھر آگیا اور گھر آکر روٹی کھائیں نہا دھو کر نماز ظہر ادا کی اور پھر میں آرے پر چلا گیا جہاں سے میں نے مستری اور مزدور کو ساتھ لے کر ریلی میں شرکت کرنے کے لیے تحریک انصاف کے دفتر چلے گئے جہاں پر پہلے سے ہی کافی تعداد میں موٹر سائیکل پرنوجوان ریلی میں شرکت کرنے کے لیے آئے ہوئے تھے ہم موٹرسائیکلوں کی ریلی نکال کر آہستہ آہستہ شہر سے ہوتے ہوئے موچھ پل پر گئے جہاں سے پھر ہم خواجہ آباد اڈے پر پہنچے تو وہاں پر جا کر ہم امین اللہ خان ایم پی اے کی ریلی کا انتظار کرنے لگے جو کہ کوٹ چاندنہ سے آ رہی تھی ہم خواجہ آباد پر ایک ہوٹل پر بیٹھ کر چائے پینے لگے تقریبا چار بجے ریلی خواجہ آباد پر پہنچی جس کی قیادت امین اللہ خان کر رہے تھے اس ریلی میں کافی تعداد میں گاڑیاں شامل تھے ریلی میں سے سیکورٹی کے لیے اور امن و امان بحال کرنے کے لیے پنجاب پولیس کی بھی گاڑیاں شامل تھیں اس ریلی میں جہاز چوک میانوالی تک جانا تھا ریلی میں کچھ جذباتی نوجوانوں نے تحریک انصاف سے غداری کرنے والے ایم این اے کے لیے لوٹے بھی اٹھائے ہوئے تھے
میں دلیوالی سے واپس اپنے گھر کی طرف آ گیا گھر پہنچ کر میں نے جلدی جلدی وضو کیا اور نماز عصر ادا کرنے لگا ریلی میں شرکت کے دوران میں نے فوٹوگرافی بھی تھی جو آپ لوگ دیکھ سکتے ہیں