my diary game Allah mujy tamam rozay rakhny ki tofiq day
اسلام علیکم
اللہ کا بہت کرم ہے کہ اسوقت مبارک مہینہ کا آخری عشرہ آختتام کے قریب ہے اور آج ستاہیس رمضان المبارک ہے۔ بہت سارے مسلمان بھائی اعتکاف میں اللہ کی عبادت میں مشغول ہیں۔ میری دعا ہے کہ اللہ اعتکاف میں بیھٹے تمام مسلمان بھاہیوں کی عبادت قبول فرمائے اور انکو نیک اجر عطا کرے۔ میں بھی کوشش کررہا ہوں کہ اعتکاف کے لوگوں کے لیے دعائے خیر کرو اور انکی خدمت کرنے والے ہر فرد کے لیے دعا کرتا ریوں۔
ہر صبح میں سحری کے وقت بیدار ہوتا ہوں اور رمضان میں یہ معمول ہے کہ صبح سحری کے وقت اٹھ کر مسجد میں موجود افراد کے لیے سحری کا سامان ہوٹل لانا ہوتا ہے ادھر جاتا ہوں پھر سحری کا انتظام کرکے خود بھی سحری کھاتا ہوں۔ میں رمضان کے تمام روزے رکھتا ہوں کیونکہ یہ روزے مجھ پر فرض ہیں اور قیامت کے دن میں ان کا جوابدہ ہوں ۔میں صبح سحری کھا کر مسجد میں بیٹھ کر قرآن کی تلاوت کرتا ہوں پھر جلدی جلدی نماز فجر پڑھنے کے بعد میں اپنا حفظ کیا ہوا قرآن دہرتا ہون۔
آج صبح میں گھر سے جب نکلا تو بس سٹینڈ پر گاڑی تیار تھی میں نے ٹکٹ لیا اور ڈیوٹی کی طرف چل پڑا۔ میں جب سکول پہنچا تو اسوقت دفتر کا دروازہ بند تھا اور میں اس دوران سٹاف روم چلا گیا اور کچھ دیر انتظار کیا پانچ دس منٹ بعد چوکیدار آیا اس نے دفتر کا دروازہ کھولا اور میں نے حاضری لگائی۔
میں حاضری لگا کر کچھ دیر پودوں کے پاس رہا اور پودوں کو مالی نے پانی دیا میں چھوٹے پودے جو گملے میں لگے ہوئے تھے انکی تصاویر بنائی جو بہت پیارے لگ رہے اس دوران سٹاف سے ملاقات کی اور اسمبلی کا وقت ہوا تو گھنٹی بجائی گئی۔ میں اسمبلی پہنچا اور پھر اسبملی کے بعد سکول میں باقاعدہ کلاسز کا آغاز ہوگیا۔
میں نے ریاضی اور فزکس پڑھائی پھر سکول سے چھٹی لے کر گھر آیا۔میں بہت زیادہ تھک چکا تھا اور میں نے گھر پہنچ کر آرام کیا۔ پھر نماز ظہر کے وقت بیدار ہوا۔اسطرح عصر پڑھی اور پھر ٹیوش اکیڈمی گیا وہان بچوں کو پڑھایا اور آفطاری سے پہلے گھر واپس آ گیا۔
گھر والو کے ساتھ آفطاری کی اور عشاء کی نماز پڑھی ، تروایح پڑھی گھر آکر چائے پی اور کچھ فروٹ کھایا اور پھر سو گیا یہی میری آجکل رمضان کے مہینہ میں روز کا معمول ہے۔اللہ مجھے اور آپکو اس مہینہ کے تمام روزے رکھنے کی توفیق دے اور قبول فرمائے آمیں۔