مھٹو کے ساتھ ماہر تعلیم کا دلچسپ مکالمہ۔۔
پیارے دوستو یہ ایک خوبصورت تحریر ہے مجھے اچھی لگی ہے۔یہ ماہر تعلیم کے خیالات ہیں۔مھٹو اور ماہر تعلیم کی گفتگو کا ایک خوبصورت مکالمہ ہے۔
آج میری طبیعت ناساز ھے ۔آج مٹھو نے محکمہ تعلیم کے موجودہ حالات سے دلبرداشتہ ھو کر چشمہ جھیل مین چھلانگ لگا دی مجھے اسکی جان بچانے کی خاطر مجبورا جھیل کے ٹھنڈے پانی مین کودنا پڑا ۔۔
مٹھو کو اس انتہائی قدم اٹھانے کی نوبت کیوں پیش آئی ساری کہانی اپ کو سناتا ھون ۔
آج مین مٹھو کو دریائے سندھ کی مچھلی کھلانے چشمہ جھیل پہ لے گیا ۔حسب روایت اسنے میری کلاس لینا شروع کر دی ۔آج اسکا موضوع سخن میانوالی کے گورنمنٹ ھائی سکولز کے حالات تھے ۔اس نے مجھ پہ پہلا سوال داغا
اپ ھائی سکول کے سینئر ھیڈ ماسٹر ھو ۔ھائی سکول کے ھیڈز کیسے تعلیمی ادارے چلا رھے ھین
مین نے جواب مین کہا کہ الحمداللہ بہت اچھے انداز مین چلا رھے ھین ۔
اچھا یہ بتاو کہ ضلع مین کل کتنے مردانہ ھائی سکولز ھین ۔مین نے جواب دیا 104
پھر سوال ایا کتنے سکولون مین مستقل ریگولر ھیڈز تعینات ھین مین نے جواب دیا 18
مطلب 86 بوائز ھائی سکول مین انچارج ھیڈز موجود ھین
مین نے کہا جی ھاں ۔۔۔پھر سوال ایا کیا وہ اپنے بنیادی فرض بچون کو پڑھانےکے واسطے کسی بھی مضمون کے پریڈز لینے سے مبرا ھین ۔۔۔مین نے کہا کہ ھر گز نہین وہ اپنے ذمہ کے مضامین کے پریڈز لینے کے پابند ھین ۔۔
کیا وہ یہ بنیادی فرض پورا کر رھے ھین ۔مین نے کہا کہ الحمد اللہ جانفشانی سے کر رھے ھین یہ سن کر مٹھو آگ بگولا ھو کر مجھ پہ چڑھ دوڑا اور کہا کہ یہ جان فشانی جان فشانی کو اپنی جیب مین رکھو مجھے سب پتا ھے یہ انچارج ھیڈز کیا گل کھلا رھے ھین سکولوں مین
مین نے بھی اپنے کان رتے کرتے ھوئے مٹھو کو غصے سے دیکھا اور کہا کہ خبر دار جو اپ نےانچارج ھیڈز کے بارے کوئی غلط بات کی ۔۔اس نے کہا کہ یار تم کیون ناراض ھوتے ھو ۔سچ کو سننے کی ھمت پیدا کرو ۔مین نے آنکھیں نیچی کرتے ھوئے اسے کہا کہ چلو اپنے بھاشن سناو
مٹھو کی کیسٹ چل پڑی ۔جس کا خلاصہ درج ذیل ھے
1۔ انچارج ھیڈز چونکہ کسی مضمون کے sst ھوتے ھین وہ یہ مضمون نہین پڑھاتے
2۔ وہ ٹائم ٹیبل مین اپنے برائے نام پریڈز رکھتے ھین اور وہ بھی نہین لیتے
3۔ وہ سکول کبھی کبھی اتے ھین اگر اتے بھی ھین توگھنٹوں لیت اتے ھین اور گھنٹوں پہلے چلے جاتے ھین
4۔ چونکہ وہ تمام سٹاف کے اگے کانے ھو جاتے ھین تو سٹاف بھی بے مہارا ھو جاتا ھے اور وہ بھی فرلو اور کلاسز مین جاتا حرام سمجھتے ھین ۔
5۔ ان سکولون مین کلرک اتے بھی نہین ھین اور انکی حاضری فرشتے لگاتے ھین
6 ۔ sst پورے ھونے کے باوجود نہم دھم کے اکثر پریڈز est لیتے ھین ۔
7۔ sst مڈل سیکشن کی کلاسز لیتے ھین
8۔ ان سکولوں مین ھر روز سٹاف کی نورا کشتی لگی رھتی ھے جس سے تعلیمی سرگرمیاں متاثر ھوتی ھین
9۔ فنڈز کا استعمال غلط طریقے سے ھوتا ھے ۔جن چیزون پہ لگنا چاھئے ان پہ لگتا نہین ھے اور جن پہ لگنے کی اخری ترجیح ھو ان پہ قوم کا پیسہ سب سے پہلے ضائع کیا جاتا ھے ۔
10 ۔سائنس کے ٹیچرز کو آرٹس کے مضامین اور آرٹس کے ٹیچرز کو سائنس مضامین دے کر تعلیم کا بیڑا غرق کر رھے ھوتے ھین ۔
11۔ھیڈ شپ کا نا جائز فائدہ اٹھا کر اپنے حصے کے پریڈز جونئر سیکشن کے ٹیچرز کو دیتے ھین اور اسطرح جونئر سیکشن کے بچے اپنے سائنس ٹیچرز سے محروم ھو جاتے ھین
۔ ان سکولون مین اکثر سکولوں مین ایک سائنس ٹیچر ھوتا ھے اور وہ بھی اپنے پریڈز نہ لے تو اس سکول کا کیا بنے گا
12 ۔اور بھی بہت کچھ مٹھو نے کہا جو مین یہان بیان کرنے سے قاصر ھوں
اخر مین مین نے مٹھو کو کہا کہ تم دوسرے محکمون کے بارے نہین بولتے ھو صرف ھمین ھی حدف تنقید بناتے رھتے ھو ۔۔۔اس نے مجھے کہا کہ تم اللہ کو حاضر ناظر سمجھ کر کہو کہ مین نے یہ سب غلط کہا ھے تو مین نے اپنی تھوک نگلتے ھوئے اسے کہا کہ تم ھمین اس طرح ھر وقت امتحان مین نہ ڈالا کرو مین کیون قسم اٹھاوں ۔ اس نے دوبارا مجھے کہا کہ اخری دفعہ کہ رھا ھون تم اپنے سکولوں کی صفائی مین قسم اٹھاو کہ وہ تھیک چل رھے ھین مین نے کہا تم جھوٹے ھو مین نہین اٹھاتا قسم ۔ اس نے مجھے دھکا دیا مین گر پڑا اور مٹھو نے جھیل مین چھلانگ لگا دی وہ تیرنا نہین جانتا تھا وہ ڈوبنے لگا تو مین مجبورا جھیل مین اسکو بچانے کی خاطر چھلانگ لگائی اور اس کو بحفاظت باھر نکالا ۔اور سر جھکا کر سر خم تسلیم کر لیا کہ مٹھو تم نے سو فیصد سچی باتیں کہی ھین ۔ھم مجرم ھین اللہ ھم پہ رحم فرمائے امین
ماہر تعلیم شاہد نیازی ایک مفکر اور تعلیم یافتہ معلم ہیں۔اکی تحریر میں نے آج اس بلاگ کی زینت بنائی ہے۔ آپ سب کو میرا بہت بہت سلام ہے۔