mari aj ki post aik tale hai yeah famous tale hai
سبق آموز کہانی
کہتے ہیں کسی زمانے میں چین کے ایک گاؤں میں ایک عورت
اپنے اِکلوتے بیٹے کے ساتھ دُنیا سے بے خبر اپنے آپ میں مگن ذندگی گزار رہی تھی کہ اچانک اُسکا اکلوتا بیٹا فوت ہوگیا اور وہ خالقِ حقیقی سے جاملا اب عورت کی جان تو اسکے بیٹے میں تھی وہ یہ سمجھتی تھی کہ اسکا بیٹے کے بغیز گزارا ہی نہیں ہے چنانچہ وہ روتی ہوئی اپنے گاؤں کے حکیم کے پاس پہنچی وہاں اس نے حکیم کو اپنا دُکھ بیان کیا اور کہا کہ میری ساری دولت لے لو بس مجھے میرا بیٹا واپس لے آؤ حکیم نے اس عورت کی سنجیدگی کو سمجھا اور بہت سوچنے کے بعد بولا کہ سرسوں کا بیج گاؤں کے اُس گھر سے لے آؤ جس گھر پر کبھی پریشانی اور دُکھوں کے ساۓ نہ آۓ ہوں گے عورت نے کہا کہ میں ابھی لے آتی ہوں پہلے اس نے ایک درواز کھٹکھٹایا ایک جوان عورت باہر آئی عورت نے اس سے پوچھا کہ کیا کبھی تمہارے گھر پر دک یا پریشانی آئی ہے؟ جوان عورت پر ایک دکھ کی کیفیت طاری ہوگئی اور اس نے بتایا کہ اسکا شوہر پچے سال فوت ہوگیا ہے پیچھے چار لڑکے اور چار لڑکیاں چھوڑ گیا ہے کمانے والا کوئی نہیں ہے گھر کی اشیاء بیچ کر گزارا کر رہے ہیں بلکہ اب تو اشیاء بھی ختم ہو رہی ہیں کچھ بیچنے کیلئے نہیں ہے عورت نے اسے تصلی دی اور دونوں سہیلیاں بن گئیں اسکے بعد اگلے دن پھر ملنے کے وعدے کے ساتھ وہ گھر سے باہر آگئی۔ پھر اس نے دوسرا دروازے پر دستک دی ایک اور عورت باہر آئی پوچھا کہ کیا کبھی آپ کے گھر پر دکھ یا پریشانی آئی ہے اُس عورت نے بتایا کہ اسکا شوہر بیمار ہے بچوں نے کتنے دنوں سے کھانا نہیں کھایا بلکہ ابھی بھی بچے بھوکے تھے یہ سن کر عورت بازار کی طرف بھاگی اور جتنے پیسے اسکے پاس تھے ان سے آٹا چاول گھی وغیرہ لے آئ اور کھانا تیار کیا اور اپنے ہاتھوں سے بچوں کو کھانا کھلایا اور وہ دونوں بہت اچھی دوست بن گئیں اسی طرح ایک کے بعد دوسرا دروازہ بجانے کے بعد وہ انکے دکھوں میں شریک ہوتی اور دوست بن جاتی تقریباً گاؤں کا ہر گھر اب اسے جانتا تھا اور سب اسکے دوست بن گئے تھے حکیم نے اُس عورت کو بڑا ذبردست نسخہ بتایا تھا۔میں نے یہ کہانی اپنی کالج لائف میں کہیں پڑھی تھی سوچا آج آپ اے شئیر کرلوں تو دوستوں خُوشیاں بانٹنے سے بڑھتی ہیں اور دُکھ بانٹنے سے کم ہوتے ہیں دل تو ہلکا ہو ہی جاتاہے۔خوش رہیں خوشیاں بانٹتے رہیں اللّہ ہم سب کو خوشیاں بانٹتے کی توفیق عطاء فرماۓ۔
*It is said that once upon a time in China, a woman was living a life of self-indulgence with her only son, unaware of the world, when suddenly her only son died, She thought that her son had not been treated badly, so she went to the hakim of her village crying and there she expressed her grief to the hakim and said take all my wealth, just bring me back my son. Understood the seriousness of the situation and after much thought said to bring the mustard seed from the house of the village which will never be a shadow of trouble and sorrow.
The woman said, "I'll bring it now." She first knocked on a door. A young woman came out and asked her if she had ever had any trouble at home. The young woman was in a state of grief and she said that her husband had died five years ago, leaving behind four sons and four daughters. There was no one to earn money. There is nothing to sell. The woman reassured him and the two became friends. Then she came out of the house with the promise of meeting again the next day. Then he knocked on the second door. Another woman came out and asked if there was any pain or distress in your house. She said that her husband was sick.
When she heard that the children had not eaten for many days, they were still hungry. TShe ran to the market and buy food for the children she is dry kind lady. The two became very good friends. In the same way, after knocking on the door one after the other, she would share in their sorrows and become friends. Almost every house in the village now knew her and everyone became her friend.i red this womderfull story in my colledge life i hope you like it."Friends, happiness increases with sharing and sorrow decreases with sharing. The heart becomes lighter. Be happy and keep sharing happiness. May Allah grant us all the ability to share happiness.*
Special mentions
@yousafharoonkhan @urducommunity
Thanks for stopping by ❣️
Regards @nadiawazeer
✨
Join Whatapps Group :Urdu Community
Join our Facebook Group Facebook Urdu community
Quick Delegation Links
50SP | 100SP | 150SP | 200SP | 500SP | 1000SP | 1500SP | 2000SP |
---|
Stay together
Join the Urdu Community with more confidence.
Steem On
یہ خوبصورت کہانی ہے. میں نے سوچا کہ میں کہانی کا کردار ہوں لیکن یہ واقعی اچھی کہانی ہے۔ میں نے ہر قدم کا لطف اٹھایا. لیکن یہ بہتر ہے کہ آپ کہانی کا ماخذ شامل کریں اگر آپ کو یہ کہیں اور سے ملا ہے۔
interesting story
its really good to read your story @nadiawazeer
great story dear @nadiawazeer