زم زم ڈیجیٹل سے ایکسرے کرایا
اسٹیم کے دوستوں کو السلام علیکم سب دوستوں آپ سب کا کیسا حال چال ہے امید ہے کہ سب دوست خیر و عافیت سے ہونگے میں بھی خیر و عافیت سے ہوں آج میں نے اٹھ کر وضو کیا اور پھر نماز فجر ادا کر کے قرآن پاک کی تلاوت کرنے کے لیے بیٹھ گیا دعا مانگ کر میں واک کرنے کے لئے چلا گیا آج میں واک کرتے کرتے قبرستان کا چکر بھی لگایا تھا قبرستان میں جا کر ماموں فاتحہ خوانی کی اور پھر واپس گھر آیا اور ناشتہ کرنے لگا ناشتہ کرکے میں بچوں کی بھوک لینے کے لئے چلا گیا اور پھر واپس آکر نہا دھو کر میں دکان کے لیے نکل گیا میں نے جاکر دکان کھولی صفائی اور پھر کبوتروں کی چھت پر جا کر کبوتروں کی دیکھ بھال کریں اور ان کو دانہ پانی ڈالا پھر واپس آکر میری کی دکان پر ہی بیٹھا رہا بارہ بجے میں گھر واپس آتے وقت میں نے اپنے موبائل کے لئے ایک چارجر لیا کیونکہ میرے موبائل کا چارجر خراب ہو گیا تھا اور پھر میں گھرآیا اور روٹی کھا کر آرام کرنے لگا
تین بجے اٹھ کر میں نے وضو کر کے نماز ظہر ادا کی اور پھر میں موبائل پر انٹرنیٹ آن کرکے لوڈو کھیلتا رہا پانچ بجے میرے کزن کی نے مجھے کال کی تھی کہ میں نے میانوالی ڈاکٹر کے پاس دیکھانے کے لئے جانا ہے تو میرے ساتھ آؤں میرے کزن کا ایک ہفتے پہلے موٹر سائیکل سے گر کر ٹانگ میں تھوڑا سا مسئلہ بن گیا تھ ا تو میں نے کہا کہ ٹھیک ہے میں تیار ہوتا ہوں پھر میں نے نہا دھو کر بھی چین کی اور اس وقت اکثر کی اذان ہونے لگی تو میں نے عصر کی نماز بھی ادا کر لی پھر میرا کزن آگیا اور ہم میانوالی چلے گئے پہلے جا کر ہم نے زم زم ڈیجیٹل کے سامنے کار کھڑی کی میں زم زم ڈیجیٹل سے اس سے ویل چیئر لے کر آیا جس پر کزن کو بٹھا کر ہم نے زم زم ڈیجیٹل سے ایکسرے کرایا زم زم والوں نے ایکسرے کی کاپی ہم نے واٹس اپ بھی کردی پھر میں نے ان کو فیس دی اور ہم عبید نور ہاسپٹل میں ڈاکٹر قدرت اللہ کے پاس چلے گئے وہاں پر ہمارا پہلے سے ہی ڈاکٹر کے اسسٹنٹ کے ساتھ رابطہ تھا وہاں پر بھی میں ویل چیئر لے کر آیا اور کزن کو بٹھا کر ہاسپٹل میں داخل ہوئے تو ہم نے ڈاکٹر قدرت اللہ کے بارے میں پوچھا تو انہوں نے کہا کہ وہ آپریشن کر رہا ہے ہم نے ڈاکٹر کے اسسٹنٹ سے بات کی تو اس نے کہا کہ آپ آپریشن تھیٹر میں ہی آجاؤ پھر ہم لفٹ کے ذریعے دوسری منزل پر گئے اور آپریشن تھیٹر کے باہر انتظار کرنے لگے اسسٹنٹ مجھے کونٹر سے ڈاکٹر کی پرچی بنوا کر لانے کو کہا میں پرچی لینے کے لئے گیا اور جب ڈاکٹر نے آپریشن ختم کیا تو پھر ہمیں بڑی تسلی کے ساتھ چیک کیا اور ایکسرے دیکھ کر بیس دن پرہیز کرنے کو کہا اور کچھ دوائیں لے کر دی جب ہم ڈاکٹر کے پاس سے فارغ ہوئی تو دوبارہ ہم لفٹ کے ذریعے نیچے آئے پھر میں نے کزن کو کار میں بٹھایا اور خود میڈیکل سے دوائی لینے چلا گیا دوا لے کر ہم گھر کی طرف روانہ ہوگئے جب ہم گھر پہنچے تو اس وقت عشاء کی اذان ہو رہی تھی میں نے کزن کو اس کے گھر پر چھوڑا اور پھر میں گھر واپس آیا گھر آکر روٹی کھائی اور نماز عشاء ادا کرکے آج کی ڈائری لکھنے بیٹھ گیا