پومپی پر عذاب خدا
اٹلی کا یہ شہر ہم جنس پرستی،زنا اور شراب نوشی کا مرکز تھا۔وہ شہر جو خدا کے عذاب کے باعث تباہ ہوگیا لیکن اب اس کے کھنڈرات سے سائنسدانوں کو ایک شخص کی لاش ایسی حالت میں مل گئی کہ دنیا کانوں کو ہاتھ لگانے پر مجبور ہوگئی۔
لگ بھگ 79عیسوی میں اٹلی کا شہر ’پومپئی‘ آتش فشاں پھٹنے سے لاوے اور راکھ میں غرق ہو گیا تھا۔ جب لاوے کی کئی کئی میٹر بلند لہریں آئیں تو پومپئی کا ہر باسی جہاں تھا۔جاری ہے۔
وہیں اس کی موت واقع ہو گئی۔ آج بھی ان لوگوں کی اسی پوزیشن میں لاشیں برآمد ہو رہی ہیں ۔ گزشتہ چند دنوں سے ان میں ایک مرد کی لاش کی تصویر سوشل میڈیا پر بہت گردش کر رہی ہے۔ تصویر میں اس شخص کی شرمناک پوزیشن دیکھ کر اندازہ ہوتا ہے کہ ان پر آتش فشاں کے ابلتے لاوے کا عذاب کیوں نازل کیا گیا تھا۔برطانوی اخبار دی میٹرو کی رپورٹ کے مطابق اس شخص کی پوزیشن دیکھ کر لگتا ہے کہ یہ اپنی زندگی کے ان آخری لمحات میں ’خودلذتی ‘ یعنی Masturbation میں مصروف تھا۔یہ لوگ اپنی بدمستی،زنا اور عیاشی میں مصروف تھے کہ اچانک ان پہ عذاب الہی ٹوٹ پڑا۔نیچے پومپی کے لوگوں کی آتش فشاں میں جم جانے والی لاشوں اور ان کے شہر کے دیوراوں پہ قابل اعتراض حالت والی تصاویر ملاحظہ فرمائیں۔کچھ مردے بھی قابل اعتراض حالت میں ہیں۔یہ لوگ اس حالت میں تھے کہ ان پہ عذاب الہی ٹوٹ پڑا۔