Concurso: “El tiempo lo sana todo”،Pakistan

السلام علیکم ،

اٹھو وگرنہ حشر نہیں ہوگا پھر کبھی دوڑو زمانہ چال قیامت کی چل گیا۔

Source

Screenshot_20250415-001416_Google.jpg

انسانی ذہن کے اندر اللہ تعالی نے دو خلیات رکھے ہیں ایک شعور اور ایک لاشعور۔انسان کے ذہن میں روز مرہ زندگی میں جو اثرات مرتب ہوتے ہیں وہ وقت گزرنے کے ساتھ اس کے لاشعور میں چلے جاتے ہیں جبکہ ایسے واقعات جو کہ اس کے ذہن پر گہرا اثر چھوڑتے ہیں وہ اس کے شعور میں موجود رہتے ہیں۔لاشعور میں موجود بہت ساری باتیں انسانی ذہن سے محو ہو جاتی ہیں۔جبکہ شعور میں موجود باتیں انسانی ذہن سے مٹنے میں وقت لیتی ہیں۔
یہ کہاوت ک ،

وقت بہت بڑا مرہم ہے

بالکل صحیح ہے۔
کیونکہ انسانی ذہن پر شعوری انداز سے جو واقعات رونما ہوتے ہیں وہ وقت گزرنے کے ساتھ اپنا اثر کم کر دیتے ہیں۔اس کی وجہ صرف یہی ہے کہ اس کی تکلیف کا اثر لاشعوری طور پر انسان کو ریلیکس ہونے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔اور جیسے جیسے وقت گزرتا ہے انسان اس کی تکلیف کا احساس کم محسوس کرتا ہے۔
ضروری نہیں ہے کہ خوشی اور غمی دونوں چیزوں کے احساسات ایک جیسے ہوں۔بعض اوقات غم کے احساسات زیادہ لمبے عرصے تک انسانی ذہن پر اثر انداز ہوتے ہیں جبکہ خوشی کے اثرات بہت جلدی زائل ہو جاتے ہیں۔
اس مقابلے میں اپ نے ہم سے کچھ سوالات پوچھے ہیں ان کے جوابات میں اپنے طور پر مکمل طور پہ ٹھیک دینا چاہتی ہوں اللہ کرے کہ اپ کو بھی پسند ائیں۔

کیا اپ کو لگتا ہے کہ وقت سب کچھ ٹھیک کر دیتا ہے؟

وقت کا کام گزرنا ہے وہ کچھ بھی ٹھیک کرنے یا خراب کرنے کی صلاحیت نہیں رکھتا کیونکہ وقت کوئی مادی شہر نہیں ہے۔مگر جیسے جیسے وقت گزرتا ہے انسان کے ذہن پر موجود اثرات کی تکلیف اور خوشی کا اثر کم ہوتا چلا جاتا ہے۔کیونکہ روزمرہ زندگی میں نئے واقعات اور حالات سے انسان کو گزرنا پڑتا ہے جن کی وجہ سے ہمارے ذہن میں پچھلے واقعات کا اثر کم ہو جاتا ہے اور نئے واقعات کا اثر جگہ لے لیتا ہے۔اگر اس طرح نہ ہو تو انسانی ذہن پراگندہ ہو جائے اور وہ ایک وقت میں خوشی اور غمی ہر طرح کی کیفیت میں رہ کر ابنارملٹی کا شکار ہو جائے۔
لہذا ہم یہ اگر کہیں کہ وقت کے ساتھ ساتھ سب کچھ ٹھیک ہو جاتا ہے تو واقعی صحیح ہوگا۔

##۔ اپ کو ایک صورتحال کا سامنا کرنا پڑا ہے۔جہاں اپ سب کچھ ٹھیک کرنے کی کوشش کر رہے ہیں بتائیں۔

ہماری زندگی میں اکثر و بیشتر ایسے واقعات رونما ہوتے ہیں جب ہم سب کچھ ٹھیک کرنے کی کوشش میں لگے ہوتے ہیں مگر انسان، انسان کو خوش نہیں کر سکتا۔لہذا انسان اگر ہر چیز کو مکمل طور پہ ٹھیک کرنے کی کوشش میں لگ جائے تو وہ اپنے اپ کو ہی توازن میں نہیں رکھ پاتا کیونکہ بندہ کبھی بھی کسی دوسرے شخص سے خوش نہیں ہوتا اس لیے انسان کو ایسی ناکام کوشش کرنے کی ضرورت نہیں ہے کہ وہ لوگوں کو خوش کرتا پھرے اور سب کچھ ٹھیک کرتا پھرے۔
ویسے تو پرفیکشن ہر کسی کو پسند ہوتی ہے لیکن کچھ چیزیں بغیر پرفیکشن کے بھی اچھی رہتی ہیں اور ہماری زندگی نارمل لگتی ہے ورنہ جہاں کچھ زیادہ ہی پرفیکشن دکھائی جائے وہاں پر ابنارمل ٹی بھی نظر انا شروع ہو جاتی ہے۔

کیا اپ کو لگتا ہے کہ وقت ایک جادوئی حل ہے؟

جادو اور جادو کے ساتھ ملحق چیزیں سب ڈھکوسلہ ہیں۔جو کہ نظر کا اور ذہن کا دھوکہ ہے۔لہذا جو کوئی یہ کہے کہ وقت ایک جادوئی حل ہے تو یہ غلط بات ہے۔کیونکہ وقت کا کام گزرنا ہے اور وہ گزرے جا رہا ہے ہماری عمر وقت کے ساتھ بڑھ رہی ہے اور ہماری زندگی میں رونما ہونے والے واقعات کا کام ہمارے ذہن پر اچھے اور برے اثرات چھوڑ کے گزر جانا ہے۔
مثال کے طور پر جب میں پہلی بار ماں بنی اور میں بہت شدت سے اپنے بچے کی امد کی منتظر تھی تو مجھے اس تکلیف سے گزرنا پڑا کہ پیدائش کے فقط دو گھنٹے کے بعد ہی میرے بیٹے کی موت واقع ہو گئی۔حکم ربی کے اگے سر جھکانے کے سوا میرے پاس کوئی چارہ نہ تھا۔مجبورا رو دھو کر اس تکلیف پر صبر کرنے کی کوشش کی اور وقت گزرتا چلا گیا اج بھی 20 سال بعد جب میں اپنے بچے کی پیدائش کا وقت سوچتی ہوں تو سارے سچویشن میری انکھوں کے سامنے جزیات کے ساتھ گھومنا شروع ہو جاتی ہے مگر اس وقت جو تکلیف مجھے محسوس ہوئی تھی اپنے بچے کی کھو جانے سے وہ تکلیف اب محسوس نہیں ہوتی۔کیونکہ وقت گزرتا جا رہا تھا اور مجھے اللہ نے مزید چار بچے عنایت کیے جن کی محبت اور پرورش کرنے میں ،میں پہلے بیٹے کی تکلیف بھول گئی۔
اس لیے ہی میں اپ سے یہ بات شیئر کر رہی ہوں کہ وقت کا کام گزرنا ہے اور وہ جب گزر جاتا ہے تو اپنے اندر بہت سارے انسو اور تکالیف کو لے کے گزر جاتا ہے مگر ہم وہ حالات نہیں بھولتے مگر اس کی تکلیف کو بھول جاتے ہیں۔اگر ایسا نہ ہو تو ہمارا دماغ تکالیف کو برداشت کر کر کے کمزور ہو جائے اور ہم وقت سے پہلے ہی اپنی عمر کو گزار لیں۔

الفاظ ایک شخص کو کیسے شفا دے سکتے ہیں؟

کہا جاتا ہے کہ،

تلوار کے زخم سے زیادہ تکلیف دے زبان کا زخم ہوتا ہے۔

تو یہ بالکل صحیح ہے جس طرح انسان کسی جنگ میں لڑ کے زخمی ہوتا ہے اور لہو لہان ہو کر اپنے گھر اتا ہے تو اس کے زخم اہستہ اہستہ مند مل ہو جاتے ہیں مگر اگر کسی شخص کے ساتھ اس کی تلخ کلامی ہو جائے اور دوسرا شخص اس کو برا بھلا کہے تو اس کے الفاظ اس انسان کے ذہن پر اتنے برے اثرات چھوڑتے ہیں کہ کتنا عرصہ گزرنے کے بعد بھی ان الفاظ کی تکلیف اس کے دل اور دماغ پر موجود رہتی ہے اور جب اس کو ان الفاظ کو یاد کرنا ہوتا ہے تو وہ تکلیف دوبارہ اس کے ذہن میں پرورش پا جاتی ہے۔
یہی حال اچھے الفاظ کا ہوتا ہے جب کسی دکھی دل کی شخص کو ہم تسلی بخش الفاظ میں سہارا دیں تو ہمارے الفاظ اس کی تکلیف پر مرہم کا اثر کرتے ہیں۔خاص طور سے کسی ایسے شخص کے الفاظ جو ہمارے بہت قریبی ہو )ہماری تکلیف کو کم کر دیتے ہیں۔)
ایک بیمار شخص اور کمزور اور لاچار شخص کو ڈھارس دینے کے لیے اگر اچھے الفاظ کا چناؤ کیا جائے تو اس کی تکلیف اور لاچاری میں بہت حد تک کمی ا جاتی ہے اور وہ ذہنی طور پر بہتر محسوس کرنے لگ جاتا ہے۔
میں نے اپنے بچپن میں ایک مووی دیکھی تھی جس میں مووی کا ہیڈ رول اپنے الفاظ اور کردار سے مریضوں کا علاج کیا کرتا تھا اور واقعی میں نے اپنی عملی زندگی میں اس طرح عمل کر کے دیکھا تو اس کا اثر ہوتے پایا۔
میں اس مووی کا لنک اپنی پوسٹ میں دینا ضرور چاہوں گی کیونکہ وہ ایسی مووی تھی جو کہ ہر دور میں دیکھنے والوں کو ضرور متاثر کرتی ہے۔


یہ مووی انڈیا کے مشہور اداکار سنجے دت کی ہے اور اس اداکار نے اپنی اداکاری اور اپنے کردار سے لوگوں کو اس قدر متاثر کیا کہ اج تک جہاں بھی یہ مووی دیکھی گئی ہے اس مووی کے شائقین میں اضافہ ہی ہوا ہے۔

وہ ہمیشہ کہتے ہیں کہ وقت چیزوں کو بدل دیتا ہے مگر حقیقت میں انہیں اپ کو خود بدلنا پڑتا ہے(۔اینڈی وار ہول

بالکل ایسا ہی ہے انسان کو چیزوں کو خود بدلنا پڑتا ہے۔وقت کسی شخصیت کا نام نہیں ہے جو چیزوں کو یا کاموں کو بدلے گا۔جیسا کہ میں اوپر ذکر کر چکی ہوں کہ وقت کا کام گزرنا ہے وہ ایک غیر مرئی طاقت ہے جو کہ وقت کہلاتی ہے۔اور اہستہ اہستہ چلتی چلی جاتی ہے۔انسان کو کسی بھی قسم کے حالات کا سامنا کرنا ہو تو اس کو وہ حالات خود بدلنے پڑتے ہیں۔یا اپنے اپ کو بدلنا پڑتا ہے مگر وقت کسی چیز کو نہیں بدل سکتا۔جیسے جیسے وقت اگے بڑھتا ہے حالات بدلتے جاتے ہیں اور چیزیں بھی بدل جاتی ہیں۔

8SzwQc8j2KJZWBXFXnbnQ1FtoZhRqrTWozhqoqWHpGmpmo61YoZEr4icmDuAyAkZSf3qSb8gy4rG6Wvucg7acXUeGrxetiauGr12CwKPmHrSGd8234S.jpeg

اس مقابلے میں شرکت کے لیے میں اپنے کچھ ساتھیوں کو بھی دعوت دیتی ہوں۔
@wakeuppitty,@suboohi,@tahispadron

Sort:  
Loading...
 26 days ago 

El tiempo sana las heridas, si nosotros mentalmente lo hacemos y también cuidamos nuestro corazón, para no guardar esas cosas que causen dolor.

Considero que el tiempo no lo hace solo, tenemos que poner de nuestra parte para sanar.

Gracias por la invitación.
Saludos y mucho éxito.

Coin Marketplace

STEEM 0.16
TRX 0.26
JST 0.038
BTC 103757.65
ETH 2539.97
USDT 1.00
SBD 0.93