Zia ul Qur'an ضیاء القرآن
سلسلہ درسِ ضیاءالقران
از حضرت جسٹس پیر محمد کرم شاہ الازہری علیہ الرحمۃ
قسط 106 سورہ البقرة آیات نمبر 159،160
بسم اللہ الرحمن الرحیم
إِنَّ الَّذِينَ يَكْتُمُونَ مَا أَنزَلْنَا مِنَ الْبَيِّنَاتِ وَالْهُدَىٰ مِن بَعْدِ مَا بَيَّنَّاهُ لِلنَّاسِ فِي الْكِتَابِ ۙ أُولَٰئِكَ يَلْعَنُهُمُ اللَّهُ وَيَلْعَنُهُمُ اللَّاعِنُونَ (159)
ترجمہ:
بےشک جو لوگ چھپاتے ہیں ان چیزوں کو جو ہم نے نازل کیں روشن دلیلوں اور ہدایت سے اس کے بعد بھی کہ ہم نے کھول کر بیان کر دیا انہیں لوگوں کے واسطے (اپنی) کتاب میں یہی وہ لوگ ہیں کہ دور کرتا ہے انہیں اللہ تعالیٰ (اپنی رحمت سے) اور لعنت کرتے ہیں انہیں لعنت کرنے والے
تفسیر: اس آیت میں بنی اسرائیل کے ان علماء سوء کا ذکر ہے جو اپنے دنیاوی فائدہ کے لئے حضور کریم (صلی اللہ علیہ وسلم) کے کمالات کو چھپاتے اور اللہ تعالیٰ کے حکموں کو اپنی منشاء اور خواہش کے مطابق توڑ موڑ دیا کرتے۔ اب بھی کوئی عالم اگر حضور (صلی اللہ علیہ وسلم) کے کمالات کے اظہار میں بخل کرے اور احکام شریعت میں تحریف کرے تو اس کا یہی حکم ہے۔
إِلَّا الَّذِينَ تَابُوا وَأَصْلَحُوا وَبَيَّنُوا فَأُولَٰئِكَ أَتُوبُ عَلَيْهِمْ ۚ وَأَنَا التَّوَّابُ الرَّحِيمُ (160)
ترجمہ:
البتہ جو لوگ توبہ کرلیں اور اپنی اصلاح کرلیں اور ظاہر کردیں (جو اب تک چھپاتے رہے) تو ایسے لوگوں کی توبہ قبول کرتا ہوں اور میں بہت توبہ قبول کرنے والا ہمیشہ رحم فرمانے والا ہوں۔
والسلام